اب بھی وہ منظر بہت رلاتا ہے مجھے۔ میں کیوں آئی واپس؟ نہ آتی‘ کاش! میرا نصیب وہیں ہو‘ میں تسبیح خانہ میں آتی جاتی رہوں‘ ان گلیوں میں میری آخرت کا سامان ہوجائے۔ جتنا سکون مجھے تسبیح خانہ میں رہ کر ملا آج تک نہ ملا۔
عبقری روحانی اجتماع اورمیری کیفیات
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! اللہ جل شانہٗ کی بارگاہ میں عاجزانہ التجا ہے کہ آپ کو رحمت والی زندگی دے‘ آپ کا سایہ تاقیامت مجھ پر سلامت رہے۔ میں نے نومبر والے اجتماع میں شرکت کیلئےپہلی مرتبہ تسبیح خانہ لاہور آئی۔ واپسی کا سفر روتے گزارا کہ وقت اتنی جلدی گزرا واپسی کا وقت بہت جلد ہوگیا تھا۔ گلی میں فجر ادا کی۔ میرے مرشد کی گلی تھی‘ فجر کی نماز تھی‘ میں گنہگار اور نااہل تھی۔ بس کیفیت میں ادا کی‘ اللہ قبول کرے۔ آمین۔ میں نے آپ کو گلی کی نکڑ پر کھڑے دیکھا‘ جب میں نے پہلی مرتبہ آپ کو دیکھا تو بھاگی تھی آپ کی طرف! اب بھی وہ منظر بہت رلاتا ہے مجھے۔ میں کیوں آئی واپس؟ نہ آتی‘ کاش! میرا نصیب وہیں ہو‘ میں تسبیح خانہ میں آتی جاتی رہوں‘ ان گلیوں میں میری آخرت کا سامان ہوجائے۔ جتنا سکون مجھے تسبیح خانہ میں رہ کر ملا آج تک نہ ملا۔ میری بہت سی پریشانیاں الجھنیں بندشیں صرف تسبیح خانہ میں روحانی اجتماع میں شرکت کی وجہ سے دور ہوئیں۔ دوران اجتماع دئیے گئے وظائف کررہی ہوں الحمدللہ! نااہل ہی سہی اپنی قسمت پر ناز ہے۔ رب کا احسان ہے مجھ پر، مجھے کامل مرشد سے ملادیا۔ صد کروڑ شکر ہے رب کریم کا اور آپ کا سایہ ہم پر قائم و دائم رہے۔ ہمارا عبقری‘ تسبیح خانہ‘ عبقری کی ٹیم‘ تمام ساتھی‘ عقیدت مندوں کو اللہ پاک دن پچیسویں رات چھبیسویں ترقی دے۔ سب کی خیر، سب کا بھلا۔(ث)
مجھے عبقری روحانی اجتماع نہیں بھولتا!
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! ڈھیروں دعائیں آپ کیلئے اور آپ کے اہل خانہ کیلئے کہ اللہ تبارک وتعالیٰ آپ سب کو اپنی رحمت کے سایہ میں رکھے اور قیامت تک آپ کے نظام کو قائم دائم رکھے۔ آمین! حضرت پہلی بار روحانی اجتماع میں دوستوں کے ہمراہ شرکت کی۔ اتنے بڑے اور منظر اجتماع کو دیکھ کر واقعی اللہ یاد آیا اور دل بہت خوش ہوا۔ رات کو پرسکون تاروں کی چھاؤں میں سوئے۔ دوسرے دن شام کو آپ اچانک آئے اور فرمایا اللہ والو! کھانا کھالیا ہے تو نیچے درس کیلئے آجاؤ۔ پہلی مرتبہ آپ کو دیکھنے کا شرف حاصل کیا اور دل دھک سے اچھل پڑا۔ بس ایک بجلی سی کوندی اور ذہن کے پرنور، پرسوز اور مستانے چہرے کی اتھاہ گہرائیوں میں کھوگیا۔ پھول کی پنکھڑی کی طرح خدوخال‘ پرنور چہرہ، خوشبو کی طرح مہک، انداز درویشانہ، چال دلبرانہ، آواز ایسی پرسوز جیسے ہر سانس کہہ رہی ہو اللہ اللہ۔ یقین جانیے ایسا محسوس ہوا جیسے واقعی آپ اللہ کی رحمت کی چھتری کےنیچے چل رہے ہیں۔ اللہ آپ کو سلامت رکے۔ حضرت جی! اتنے افراد کا سمندر دیکھ کر میں سوچ میں ڈوب گیا کہ
بہت سےلوگ تھے مہمان تیرے گھر لیکن
وہ(خدا) جانتا تھا کہ ہے اہتمام کس کیلئے
محترم حضرت جی! رات کے درس کا مزہ ہی عجیب تھا۔ دل چاہ رہا تھا کہ آپ بس بولتے ہی رہو اور دل دھڑکتا ہی رہے۔ آپ کو دیکھنے کو دل بار بار سلگتا رہا۔ آنکھیں چھلکتی رہیں۔ ارمان مچلتے رہے۔ لیکن زیادہ ہجوم کی وجہ سے تشنہ لب رہا۔ جتنا موقع ملا آپ کو آنکھوں میں اتارنے کی کوشش کرتا رہا۔ آخر آپ درس ختم کرکےتشریف لے گئے۔
حضرت صاحب دل تو چاہتا ہے اپنے تمام ارمان لکھوں‘ لیکن آپ کے قیمتی لمحات کے مدنظر صرف اتنا عرض اورکرتا ہوں کہ صبح کے درس کے بعد جب بوجھل دل کے ساتھ تسبیح خانہ سے نکلے تو دل کہہ رہا تھا؎
میرے لفظوں سے نکل جائے اثر
کوئی خواہش جو تیرے بعد کروں
جی ہاں! تو حضرت صاحب سلسلہ کی تمام تسبیحات باقاعدگی سے جاری ہیں۔ دو انمول خزانہ عرصہ دو سال سے صبح و شام اکیس بار اور 313 بار پڑھ رہا ہوں۔ آپ کے بتائے ہوئے سارے اعمال باقاعدگی سے کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔ درس بھی باقاعدگی سے سنتا ہوں۔ زندگی کی الجھنیں‘ پریشانیاں دور ہورہی ہیں۔ گھر میں سکون آگیا ہے۔ معاشی پریشانیاں ختم ہورہی ہیں۔ الحمدللہ! (ا۔ر)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں